بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عدت کی مدت


سوال

زید نشہ کرتا ہے، 4 ماہ پہلے اس نے بیوی کو گھر سے نکال دیا، 15  فروری 2020 کو اس نے میسج کے ذریعہ دو طلاق بھیجوادیں، اور لکھ  دیا کہ عدت کے بعد آزاد ہو۔  معلوم یہ کرنا ہے کہ لڑکی کی عدت  3 ماہ ہوگی یا 3 ماہواریاں؟  اگر 3 ماوہاریاں ڈھائی ماہ میں پوری ہوجائیں تو عدت کب ختم ہوگی؟

جواب

 جس عورت کو ایام آتے ہوں اور وہ حاملہ نہ ہو، اسے طلاق کی صورت میں  عدت کی مدت تین ماہواریاں ہوں گی خواہ وہ تین ماہ سے پہلے بھی ختم ہو جائے، اور جب سے طلاق واقع ہو ، اس وقت سے عدت شمار کی جائے گی۔ البتہ اگرعورت حاملہ ہوتو عدت بچے کی پیدائش پر ختم ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107201170

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں