بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عدت کے دوران گھر چھوڑنا


سوال

 آیا مطلقہ عورت دل گھبرانے کی وجہ سے یا بچوں کی ضد کی وجہ سے اپنے چچا وغیرہ کےگھر جا سکتی ہے؟ باوجود اس کے کہ وہاں غیر محرم بھی ہوں؟ اور اس کا دورانِ عدت گھر پر ہی رہنا بالکل ضروری ہے؟ اور جیسے کہ شوہر کے گھر میں رہنا ضروری ہے، لیکن شوہر چھوڑ کر چلا گیا، مکان بھی کرائے کا ہے تو  اب کیا حکم ہے؟

جواب

مطلقہ کے لیے دل کی گھبراہٹ یا بچوں کی ضد تو  شوہر کا گھر چھوڑنے کا شرعی عذر نہیں ہے،  تاہم اگر کرایہ کا گھر ہو اور شوہر اس گھر کو چھوڑ کر چلا گیا ہو اور مطلقہ اس گھر میں غیر محفوظ ہو یا کرائے کا انتظام نہ ہو اور مالک مکان کرائے کے بغیر رہنے نہ دے، یا وہ کرائے کے باوجود مکان خالی کرادے تو ایسی صورت میں مطلقہ اپنے ولی (باپ، بیٹا، بھائی، چچا) وغیرہ کے گھر جاسکتی ہے اور وہاں جانے کے بعد پردہ کا اہتمام اس پر ضروری ہے۔ اور مذکورہ اعذار نہ ہوں تو کرائے کے مکان میں ہی عدت پوری کرے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200856

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں