بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عدت کے دوران رشتہ داروں سے پردہ


سوال

عدّت والی عورت کو کن کن  رشتہ داروں سے پردہ کرنا  چاہیے؟

جواب

پردہ صرف  عدّت  کے  ساتھ  خاص نہیں ہے، بلکہ عورت کے لیے نا محرم مردوں سے پردہ کرنا ہر حال میں ضروری ہے، چاہے  عدت میں ہو یا عام حالت میں ہو،   لہذا  عورت  کے لیے  نا محرموں سے  عدت کے دوران بھی پردہ کرنا ضروری ہے اور  عدت کے بعد بھی   ضروری ہے، اور محرم سے نہ عدت میں پردہ ضروری ہے، نہ عدت کے بعد ۔

نوٹ: نامحرم ان افراد کو کہا جاتا ہے، جن سے زندگی میں کسی بھی موقع پر نکاح حلال ہو، ایسے تمام افراد سے  پردہ فرض ہے، تفصیل درج ذیل ہے:

(1) خالہ زاد   (2) ماموں زاد   (3) چچا زاد   (4) پھوپھی زاد   (5) دیور     (6) جیٹھ   (7) بہنوئی   (8)نندوئی   (9) خالو     (10) پھوپھا   (11) شوہر کے چچا   (12)  شوہر کے ماموں   (13)شوہر کے خالو   (14)شوہر کے پھوپھا   (15) شوہر کا بھتیجا     (16) شوہر کا بھانجا ۔

محرم ان افراد کو کہا جاتا ہے، جن سے کبھی بھی اور کسی بھی صورت میں نکاح حلال نہ ہو اور ایسے تمام افراد سے پردہ کرنا خواتین پر لازم نہیں، محارم ابدی کی تفصیل درج ذیل ہے:

(1)  باپ (2) بھائی (3)  چچا   (4) ماموں   (5) سسر   (6) بیٹا   (7)  پوتا در پوتا (8) نواسہ  در نواسہ (9) شوہر کا بیٹا   (10) داماد   (11) بھتیجا اور اس کے بیٹے  (12) بھانجا  اور اس کے بیٹے۔ (13) سوتیلا باپ (ماں کا شوہر) جب کہ والدہ اور اس کے مابین میاں بیوی کا تعلق قائم ہوجائے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200962

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں