میری خالہ عدت میں ہیں اور ان کی عدت ختم ہونے میں کم و بیش 3 مہینے باقی ہیں اور ان کی آنکھوں میں موتیا ہے جس کا آپریشن ہوگا اور ان کو کچھ نظر بھی نہیں آرہا تو عدت کے دوران وہ آپریشن کروا سکتی ہیں؟
صورتِ مسئولہ میں اگر عدت مکمل ہونے تک موتیے کا آپریشن مؤخر کرنا ممکن ہو تو ایسی صورت میں عدت کی تکمیل کے بعد ہی آپریشن کرایا جائے، البتہ اگر آپریشن فوری کرانا ہی ضروری ہو تو اس صورت میں مذکورہ خاتون کے لیے آپریشن کی غرض سے با حجاب ہوکر گھر سے نکلنے کی اجازت ہوگی، اور آپریشن ہوجانے کے بعد فوری گھر آنا ضروری ہوگا، کسی اور مقام پر جانے کی اجازت نہ ہوگی، اور ضرورت سے زیادہ ہسپتال میں بھی قیام کی اجازت نہیں ہوگی۔
تحفة الفقهاء للسمرقندي میں ہے:
"فإن اضطرت إلى الخروج فلا بأس بذلك."
( كتاب الطلاق، باب ما يجب على المعتدة، ٢ / ٢٥٠، ط: دار الكتب العلمية، بيروت - لبنان)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203201260
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن