ایک عورت کو طلاق کے دوسرے دن یکم محرم سے سات محرم تک پہلا ، اٹھائیس محرم سے چار صفر تک دوسرا اور پچیس صفر سے دو ربیع الاول تک تیسرا حیض ہوا، یعنی اس کی عدت دو ماہ بنتی ہے ، اب کیا وہ تین ربیع الاول کو نکاح کر سکتی ہے ؟
مطلقہ کی عدت چوں کہ کامل تین حیض ہوتی ہے اور سوال میں جو صورت ذکر کی گئی ہے، اس صورت میں مذکورہ مطلقہ خاتون کے طلاق کے بعد تین حیض دو ربیع الاول کو مکمل ہو گئے ہیں؛ لہٰذا اس کے بعد تین ربیع الاول کو اس کے لیے نکاح کرنا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211200173
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن