بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عیدین کی نماز پڑھانے کی اجرت لینے کا شرعی حکم


سوال

 کیا عیدین کی نماز پر اجرت لینا جائز ہے یا نہیں ؟

جواب

فرض نماز پڑھانے  ( یعنی امامت) اور تعلیمِ قرآن (قرآن سکھانے اورپڑھانے)  کی اجرت لینے کو  حضرات ِ متأخرینِ احناف نے بوجہ ضرورت جائز قرار دیا ہے، لیکن یہ اجرت اصل میں نماز  یا قرآن پڑھانے کی نہیں ہوتی، بلکہ ان کاموں کے لیے اپنے آپ کو محبوس  اور دیگر کاموں سے فارغ رکھ کر وقت دینے کی ہے، اس لیے صورتِ مسئولہ میں اگر کوئی شخص    عیدین کی نماز  پڑھاکر طے کردہ اجرت لے تو یہ جائز ہے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"أن أخذ ‌الأجرة ‌على ‌الطاعة لا يجوز مطلقا عند المتقدمين، وأجاز المتأخرون على تعليم القرآن والأذان والإمامة."

(ج:2، ص: 199، ط: دارالفکر بیروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144407101096

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں