بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

عمرے کے لیے احرام کہاں سے باندھاجائے؟


سوال

 میں  الحمد للہ اٹلی سے اپنی فیملی کے ساتھ عمرہ کے لئے جا رہا ہوں  ،ہم کو احرام کہاں سے باندھنا چاہیے؟

جواب

نقشے کی رو سے اٹلی چوں کہ شمال مغرب میں واقع  ہے،   مکہ میں  عموماً اٹلی والے مدینہ کے راستے سے  ہوکر مکہ مکرمہ   میں داخل ہوتے ہیں ،لہذاصورتِ مسئولہ میں سائل اور ا س کی فیملی  اگر   اپنے ملک اٹلی سے مدینہ  منورہ آئے تو احرام  باندھنے کی ضرورت نہیں ہے،  پھر جب  مکہ مکرمہ    جانا ہو تو ذوالحلیفہ  میقات پر احرام باندھ لے،لیکن اگر اٹلی سے جدہ ائر  پورٹ   سے گزرکر  مکہ  مکرمہ آنا ہو تو اس صورت میں جدہ  پہنچنے سے  تقریباً ایک گھنٹہ پہلے ہی  احرام باندھ لیں۔

مسندِ امامِ احمد  ؒ میں ہے:

 حدثنا هشيم ، أخبرنا يحيى بن سعيد، وعبيد الله بن عمر، وابن عون وغير واحد، عن نافع، عن ابن عمر: أن رجلا سأل النبي صلى الله عليه وسلم: من أين يحرم ؟ قال: " ‌مهل ‌أهل ‌المدينة من ذي الحليفة، ومهل أهل الشام من الجحفة، ومهل أهل اليمن من يلملم، ومهل أهل نجد من قرن "، وقال ابن عمر: وقاس الناس ذات عرق بقرن ."

(ج:8، ص:23، رقم الحدیث:4455، ط: مؤسسة الرسالة)

ہدایہ  میں ہے:

"وفائدة التأقيت المنع عن تأخير الإحرام عنها؛ لأنه يجوز التقديم عليها بالاتفاق، ثم الأفاقى إذا انتهى إليها على قصد دخول مكة عليه أن يحرم قصد الحج أو العمرة أو لم يقصد عندنا؛ لقوله عليه الصلاة والسلام: لا يجاوز أحد الميقات إلا محرماً ... فلا حرج فإن قدم الإحرام على هذه المواقيت جاز.‘‘

(ج:1، ص:134، ط: داراحیاء التراث العربي)

 فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144505101155

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں