بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں احتلام ہو جائے تو کیا حکم ہے؟


سوال

اگر  روزے کی حالت میں ظہر کی نماز کے بعد سونے کی وجہ سے غسل فرض ہو جائے تو روزے کا کیا حکم ہے؟

جواب

اگر روزہ دار کو سونے کی حالت میں احتلام ہو جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، بلکہ روزہ صحیح ہے، البتہ جتنا جلدی ہوسکے غسل کرلے ، بلاوجہ غسل میں تاخیر نہ کرے ،تاکہ روزے کا زیادہ سے زیادہ وقت پاکی میں گزرے، غسل میں اتنی تاخیر کرنا کہ نماز قضا ہوجائے گناہ ہے۔ 

الدر المختار وحاشية ابن عابدين میں ہے:

'(أو احتلم أو أنزل بنظر)........ (لم يفطر)، جواب الشرط'.

(کتاب الصوم، ج: ۲، ص: ۳۹۶، ط: ایچ، ایم، سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409100480

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں