بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو دنیا میں سے تین چیزیں پسند ہیں... روایت کی تحقیق


سوال

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو تین چیزیں پسند ہیں، اور صحابہ کو کون سی تین چیزے پسند ہیں ۔حدیث بتا دیں کون سی ہے ؟ یہ جس میں یہ بیان کیا ہے ؟

جواب

محب طبری رحمہ اللہ تعالی(694ھ) نے "الرياض النضرة في مناقب العشرة"، اور ان سے علامہ قسطلانی رحمہ  اللہ تعالي (923ھ)نے" المواهب اللدنية "میں ایک  واقعہ سند کے بغیرنقل فرمایا ہے:

"روى أنه صلى الله عليه وسلم لما قال: حبب إلى من دنياكم النساء والطيب وجعلت قرة عينى فى الصلاة، قال أبو بكر: وأنا يا رسول الله حبب إلى من الدنيا: النظر إلى وجهك، وجمع المال للإنفاق عليك، والتوسل بقرابتك إليك. وقال عمر: وأنا يا رسول الله حبب إلى من الدنيا:الأمر بالمعروف والنهى عن المنكر والقيام بأمر الله، وقال عثمان: وأنا يا رسول الله حبب إلى من الدنيا إشباع الجائع وإرواء الظمان وكسوة العارى، وقال على بن أبى طالب: وأنا يا رسول الله حبب إلى من الدنيا الصوم فى الصيف، وإقراء الضيف والضرب بين يديك بالسيف".

الرياض النضرة،ذكر موافقة الأربعة نبي الله صلى الله عليه وسلم في حب كل واحد منهم ثلاثا من الدنيا، ص:39، المكتبة التوفيقية

المواهب اللدنية بالمنح المحمدية، المقصد الثالث، الفصل الثالث في سيرته صلى الله عليه وسلم في نكاحه، 2: 223، المكتبة التوفيقية، القاهرة

ترجمہ:

"مروی ہے کہ جب آپ صلی علیہ وسلم نے فرمایاکہ مجھے تمہاری دنیا میں سے عورتیں، خوشبو پسند ہے، اور میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں رکھ دی گئی ہے، تو ابو بکرصدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کیا:اے اللہ کے رسول! مجھے بھی دنیا کی تین چیزیں پسندہیں:آپ کو دیکھتا رہنا، آپ پر خرچ کرنے کے لیے مال جمع کرنا، آپ کی قربت کے ذریعے آپ کا وسیلہ حاصل کرنا، حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کیا:یا رسول اللہ!  مجھے تین چیزیں محبوب ہیں:امر بالمعروف کرنا( نیکی کا حکم دینا)، نہی عن المنکر کرنا( برائی سے روکنا) ، اللہ تعالی کا حکم نافذ کرنا، حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا : یا رسول اللہ! میرے لیے تین چیزیں محبوب بنائی گئی ہیں:بھوکے کو کھانا کھلانا، پیاسے کو سیراب کرنا،اور برہنہ کو لباس پہنانا،  حضرت علی مرتضی رضی اللہ تعالی عنہ عرض کیا:یا رسول اللہ! میرے نزدیک تین چیزیں محبوب ہیں: موسم گرما میں روزے رکھنا، مہمان نوازی کرنا ، آپ کی حفاظت میں  تلوار چلانا۔"

علامہ عجلونی رحمہ اللہ تعالی(1162ھ)  نے بھی اس واقعہ  کو مختلف کتابوں سے نقل فرمایاہے، لیکن اس میں سے کسی کی معتبر سند نہیں۔

کشف الخفاء ومزیل الإلباس للعجلوني،هرف الحاء المهملة، 1: 340، مكتبة القدسي،1351ھ

لہذا جب تک کوئی معتبر سند نہ مل جائے، اس   واقعہ کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی طرف نہ کی جائے۔البتہ اس واقعہ کا صرف پہلا حصہ صحیح سند سے ثابت ہے، چناں چہ مسند احمد اور سنن نسائی میں حضرت انس رضی اللہ تعالی سے مروی ہے :

 قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" حبب إلي من الدنيا النساء والطيب، وجعل قرة عيني في الصلاة"

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میرے لیے   دنیا میں سےعورتیں، اور خوشبو محبوب بنائی گئی ہے، اور میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں رکھ دی گئی ہے۔

مسند احمد، مسند أنس بن مالك، الرقم: 12292، 19: 305، موسسۃ الرسالۃ، ط: الأولي: 1421ھ

سنن النسائي، كتاب عشرة النساء، باب حب النساء، الرقم: 3939، 7: 61( عبد الفتاح ابو غدة)، المطبوعات الإسلامية، ط: الثانية، 1406ھ

البتہ اس طرح نقل کرنے کی اجازت ہے کہ  فلاں مصنف نے فلاں کتاب میں اس طرح لکھا ہے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409100728

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں