بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حضیر نام رکھنے کا حکم


سوال

میں نے اپنے بیٹے کا نام حضیر رکھا ہے کیا یہ صحیح ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں حُضَیر عربی زبان کا لفظ ہے  ،اور حضیرلفظ الحَضِيرَة سے بنایا گیاہے ،جس کا معنی ہے لڑائی کے لئے تیار لوگوں کی جماعت (2) مقدمۃ الجیش، کھجوروں کا گون، تھیلا وغیرہ (3) کھجوریں پھیلانے کی جگہ ،تاہم حضیر نام رکھنا معنوی لحاظ سے کوئی اچھا نام نہیں اس لئے انبیا ءِکرام علیہم السلام یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ناموں میں سےکوئی نام  رکھنا زیادہ بہتر ہو گا، اوراولاد کے حقوق میں سے بھی ایک حق یہ ہے  کہ اس کا کوئی اچھا نام تجویز کیا جائے۔

نوٹ:اس سلسلے میں ہماری ویب سائٹ پر اسلامی نام کے عنوان سے بہت سارے نام موجود ہیں ،لڑکوں کے اسلامی نام سے  متعلق اس  سےبھی  استفادہ کیا جا سکتاہے۔۔

معجم الوسیط میں ہے:

"(الحضيرة) جماعة القوم أو المعدون للقتال منهم ومن العسكر مقدمتهم وموضع التمر (الجرين والجرن) (ج) حضائر وحضير."

(ج:1،ص:180،ط: دارالدعوۃ)

تحفۃ المودودباحکام المولودمیں ہے:

"عن أبي الدرداء قال قال رسول الله إنكم تدعون يوم القيامة بأسمائكم وبأسماء آبائكم فأحسنوا أسماءكم رواه أبو داود بإسناد حسن وعن ابن عمر قال رسول الله إن أحب أسمائكم إلى الله عز و جل عبد الله وعبد الرحمن رواه مسلم في صحيحه."

(تحفة المودود بأحکام المولود، الباب الثامن في ذکر تسمیة و أحکاماھا، الفصل الثاني فیما یستحب من الأسماء و ما یکرہ فیھا ص:112 ط: دار البیان دمشق)

سنن أبی داؤدمیں ہے:

"عن أبي وهب الجشمى وكانت له صحبة قال قال رسول الله -صلى الله عليه وسلم- « تسموا بأسماء الأنبياء وأحب الأسماء إلى الله عبد الله وعبد الرحمن وأصدقها حارث وهمام وأقبحها حرب ومرة »."

"حضرت ابووہب جشمی کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلى الله عليه وسلم نے فرمایا انبیاء کے ناموں پراپنے نام رکھو، اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک بہترین نام عبداللہ و عبدالرحمن ہیں اور سب ناموں سے سچے نام حارث وہمام ہیں اور سب سے برے نام حرب اورمُرہ ہیں۔"

(سنن أبي داؤد باب في تغییر الأسماء 4/ 443 ط : دار الکتاب بیروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144403101874

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں