بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حصولِ ملازمت کے امتحان میں اپنی جگہ کسی دوسرے کو بٹھا کر نوکری حاصل کرنا اور اس کی تنخواہ کا حکم


سوال

میں ایک سرکاری اسکول میں عربی کا استاد  ہوں، میں نے ملازمت کے لیے NTS ٹیسٹ میں اپنی جگہ کسی دوسرے شخص کو بٹھایا تھا، کیوں کہ ٹیسٹ میں انگریزی وغیرہ کے مضمون بھی ہوتے ہیں، اور پھر میں نے دو ڈگریاں (MA BA)  جعلی بھی بنوائی تھیں،  اس طرح مجھے یہ نوکری مل گئی، اب سوال یہ ہے کہ میرے لیے یہ تنخواہ حلال ہے یا نہیں؟ اور اگر حرام ہے تو پھر جو تنخواہ میں نے لے لی ہے تو وہ کس طرح واپس کروں؟ باقی میں عربی اچھی طرح پڑھا سکتا ہوں۔

جواب

ملازمت  کے  امتحانات میں اپنی جگہ کسی دوسرے کو بھیجنا   جھوٹ، خیانت، دھوکا دہی، فریب اور حق داروں کی  حق تلفی جیسے گناہوں پر مشتمل ہونے  کی وجہ سے ناجائز ہے، نیز جعلی سند بنوانا بھی مذکورہ مفاسد پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے،  لہذا  امتحان  میں اپنی جگہ کسی ماہر آدمی کو بھیجنا  اور جعلی اسناد دکھا کر ملازمت حاصل کرنا شرعاً جائز نہیں ہے، بصورتِ مسئولہ آپ کا عمل کئی گناہوں پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائز تھا، اس پر سچے دل سے توبہ و استغفار کرنالازم ہے۔

باقی اگر  آپ  نے  اس طرح  ملازمت  حاصل کرلی  ہے   تو     ایسی ملازمت  سے ملنے والی تنخواہ کے  حلال یا حرام ہونے سے متعلق  ضابطہ یہ  ہے کہ اگر  آپ متعلقہ ملازمت اور نوکری کی صلاحیت رکھتے ہیں  اور اس کے تمام امور دیانت داری کے ساتھ انجام  دیتے ہیں (یعنی مطلوبہ وقت دینے کے  ساتھ ساتھ وہ ذمہ داری اسی معیار کے مطابق ادا  کرتے ہیں جو اس منصب کے لیے مطلوب ہے) تو   آپ کی تنخواہ حلال ہوگی، اس لیے کہ تنخواہ کے حلال ہونے کا تعلق فرائض کی درست ادائیگی سے  ہے، اور اگر آپ پورا وقت نہیں دیتے یا مطلوبہ معیار کے مطابق پڑھانے کی صلاحیت نہیں رکھتے تو تنخواہ حلال نہیں ہوگی۔  فقط واللہ اعلم

نوٹ: ملحوظ رہے کہ جعل سازی ظاہر ہونے کی صورت میں متعلقہ محکمہ شرعی حدود میں رہ کر انضباطی کار روائی میں حق بجانب ہوگا۔


فتوی نمبر : 144207201317

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں