کیا باپ بیٹے کی بیوی سےصحبت کرلے تو بیٹے کی بیوی حرام ہوگئی اور باپ کے لیے بیٹے کی ماں حرام ہوگئی؟
صورتِ مسئولہ میں بیٹے کی بیوی اس کے لیے حرام ہوگئی اور دونوں کا ساتھ رہنا کسی صورت جائز نہیں، البتہ اس لڑکی کے لیے دوسری جگہ نکاح اس وقت تک جائز نہیں ہوگا جب تک اس کا شوہر (یعنی ناجائز تعلق قائم کرنے والے کا بیٹا) زبان سے الفاظ ادا کرکے اسے اپنے نکاح سے نہ نکال دے۔
نیز باپ کے لیے بیٹے کی ماں حرام نہیں ہوئی ہے، وہ بدستور بیوی رہے گی۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202200723
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن