بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ذو القعدة 1445ھ 15 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حرمتِ مصاہرت کے متعلق وساوس


سوال

میں نیٹ پر پڑھتی رہتی ہوں کچھ نہ کچھ، ایک دن حرمتِ مصاہرت کا علم میرے سامنے آیا اور میں نے پڑھا ، مجھےتب سے وہم اور خوف ہوگیا، پہلے بھی میں اس ہی گھر میں نارمل رہتی تھی، ابھی ہر وقت ڈر رہتا ہے کہ کہیں کچھ نہ ہوجائے، ایک دن سسر کو کوئی چیز پکڑا رہی تھی، ساتھ ساس کی بات سسر سن رہے تھے کہ اچانک میرا دھیان ہوا کہ میرا ہاتھ چیز پکڑاتے ہوئےسسر سے ٹچ ہوا اور میرے دل کی دھڑکن تیز ہوگئی، جسم میں حرکت اور خوف محسوس ہوا، میں نے فوراً ہاتھ ہٹایا کیونکہ مجھے اس بارے میں جب سے علم ہوا ہے تب سے ایسا ہورہا ہے، کوئی غلط نیت نہیں تھی۔

جواب

صورتِ  مسئولہ ميں   سائلہ کو  چاہیے کہ جب اس طرح کے وساوس آئیں تو   "أَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ" اور  "لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللِّٰه"  کا ورد کرکے ان وساوس کو دور کرے، نیز ایسے موقع پر اپنے آپ کو کسی کام میں مصروف کرلے، فارغ نہ بیٹھے ، تاکہ وساوس تنگ نہ کریں، باقی جو واقعہ سائلہ نےذکر کیا ہے، اس سے حرمتِ مصاہرت ثابت نہیں ہوئی ۔ فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144405101029

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں