بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حرمتِ مصاہرت میں مذہبِ غیر پر فتویٰ دینے کا حکم اور شرعی طلاقِ کلما کے حیلے کو شافعی مذہب سے منقول کہنے کی حقیقت


سوال

 حرمتِ مصاہرت  اگر غلطی سے ثابت ہو جائے تو کیا  میاں بیوی کا ایک دوسرے پر حلال ہونے کا کوئی  راستہ ہے؟ جیسا کہ کلما طلاق اگر کوئی معلق کردے تو اس کے لئے شافعی مذهب پر راستہ نکالا گیا ہے جس سے وہ نکاح کر سکتا ہے۔

جواب

حرمتِ مصاہرت کے باب میں حنفیہ کے نزدیک مذہبِ غیر پر فتوی دینا  کسی صورت جائز نہیں ہے،نہ ہی حرمتِ مصاہرت کو ختم کرنے  کا کوئی حیلہ ہے، خواہ کسی بھی سبب سے حرمت ثابت ہو،   نکاح سے پہلے ہویا  نکاح کے بعد ،کوئی بھی سبب پایا گیا ہو۔باقی سائل کا یہ کہنا کہ  کلما طلاق اگر کوئی معلق کردے الخ تو ہمارے علم میں کلما  کی معلق طلاق سے بچنے کے لیے  شافعی مذہب  کے اعتبار سے  فتویٰ دینے کے کسی راستے کاعلم نہیں ۔

اس مسئلے کی تفصیلی وضاحت کے لیے ہماری جامعہ کی جانب سے جاری شدہ  مندرجہ ذیل فتویٰ کا لنک   ملاحظہ فرمائیں:

حرمتِ مصاہرت میں معاشرے کی ضرورت کی وجہ سے مذہب غیر پر فتوی دینا (تفصیلی فتویٰ)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144412100834

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں