بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حورِ عین نام رکھنے کا حکم


سوال

کیاحورعین نام رکھنا درست ہے؟

جواب

’’حورِ عین‘‘  کا معنی "سیاہ چشم عورتیں" ہے، جن کی آنکھوں کی سفیدی نہایت سفید اور سیاہی نہایت سیاہ ہو، قرآنِ کریم میں بھی (یعنی سورہ دخان، آیت:54 میں) یہ لفظ استعمال ہوا ہے، لہذا یہ نام رکھنا درست ہے۔

الجامع لاحکام القرآن (تفسير القرطبی) میں ہے:

"كَذَلِكَ وَزَوَّجْنَاهُمْ بِحُورٍ عِينٍ" (54) 

"وَقَالَ أَبُو عَمْرٍو: الْحَوَرُ أَنْ تَسْوَدَّ الْعَيْنُ كُلُّهَا مِثْلَ أَعْيُنِ الظِّبَاءِ وَالْبَقَرِ. قَالَ: وَلَيْسَ فِي بَنِي آدَمَ حَوَرٌ، وَإِنَّمَا قِيلَ لِلنِّسَاءِ: حُورُ الْعِينِ لِأَنَّهُنَّ يُشَبَّهْنَ بِالظِّبَاءِ وَالْبَقَرِ. وَقَالَ الْعَجَّاجُ:بِأَعْيُنٍ مُحَوَّرَاتٍ حُورِ . يَعْنِي الْأَعْيُنَ النَّقِيَّاتِ الْبَيَاضِ الشَّدِيدَاتِ سَوَادِ الْحَدْقِ. وَالْعِينُ جَمْعُ عَيْنَاءَ، وَهِيَ الْوَاسِعَةُ الْعَظِيمَةُ الْعَيْنَيْنِ."

(سورة الدخان،رقم الآية:54، ج:16، ص:153، ط:دارالكتب المصرية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144205201153

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں