بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہنڈی کا کام


سوال

السلام علیکم،مفتی صاحب ہم سعودیہ عرب میں ہیں اور ہنڈی کا کام کرتے ہیں،اگر کوئی ہمیں ہزار ریال تک پاکستان بھیجنے کے لئے دیتا ہےتو ہم ان کو ہزار پانچ سو پاکستانی کم دیتے ہیں یعنی ان سے پیسے بھیجنے کی مزدوری لیتے ہیں،کیا یہ جائز ہے کہ نہیں؟مدلل جواب دیں۔اگر ایک کام میں میرا خرچہ بیس ریال ہو جائے اور گھر کے مالک سے میں اپنی مزدوری سمیت ایک سو پانچ یا دو سو ریال لوں تو یہ میرے لئے جائز ہے کہ نہیں؟کیوں کہ یہاں اگر ہم اتنے پیسے نہ لیں تو بہت مہنگائی ہے پھر خرچہ بھی مشکل سے پورا ہوتا ہے۔

جواب

1۔صورت مسئولہ میں آپ ان سے ریال پاکستان بھیجنے کی مزدوری متعین کر لیں کہ مثلا پانچ سو یا ایک ہزار روپے لوں گا،پھر اس کے بعد وہ جتنی رقم آپ کو بھیجنے کے لئے دیں وہ رقم آپ پوری پہونچا دیں اور اپنی مزدوری ان سے الگ سے لے لیں یا اسی رقم سے نکال کر بقیہ رقم ان کو پاکستان میں پہونچا دیں۔مزدوری کی رقم متعین کرنا اور ان کو اس کا بتا نا ضروری ہے۔2۔کسی گھر میں مزدوری کرنے کی صورت میں آپ ان سے اپنی مزدوری کی رقم تو جتنی باہمی رضا مندی سے طے ہو جائے طلب کر سکتے ہیں لیکن سامان کی مد میں آپ اس سامان کی حقیقی قیمت سے زیادہ رقم وصول نہیں کر سکتے۔


فتوی نمبر : 143407200033

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں