بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حنین نام رکھنا


سوال

حنین نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

"حُنَین" (ح کے پیش اور نون کے زبر کے ساتھ) مکہ اور طائف کے درمیان ایک وادی کا نام ہے، جہاں غزوہ حنین کا معرکہ پیش آیا تھا،  حنین کا ایک معنی ہے "رحمت" ، نیز بعض صحابہ کرام کا بھی یہ نام رہا ہےلہذا حنین نام رکھنا   صحیح اور باعثِ برکت ہے ۔

 جب کہ"حَنِين" ح کے زبر اور ن کے زیر کے ساتھ اس کے معنی شوق کے آتے ہیں، اگرچہ شوق کے معنی کے اعتبار سے نام رکھنے کی گنجائش ہے، تاہم بہتر يه ہے کہ کوئی دوسرا اس سے بہتر نام رکھیں، یا انبیاء علیہم السلام و صحابہ کرام کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کرلیا جائے۔

معجم الوسيط ميں  هے :

"الحَنِين : الشَّوق. حَنَّ حَنِينًا: صوت يقال حنت الناقة مدت صوتها شوقا إلى ولدها وحنت الرياح صوتت صوتا يشبه حنين الإبل وحنت القوس صوتت عند الإنباض وحن العود صوت عند النقر وحن الرجل صوت طربا أو توجعا وإليه اشتاق وعليه حنانا عطف". 

(باب الحاء ، 2/ 204 ، ط:دارالدعوۃ )

معجم البلدان میں ہے:

"حنين:يجوز أن يكون تصغير الحنان، وهو الرحمة، تصغير ترخيم۔۔۔وهو اليوم الذي ذكره جل وعز في كتابه الكريم: وهو قريب من مكة، وقيل:هو واد قبل الطائف، وقيل: واد بجنب ذي المجاز، وقال الواقدي: بينه وبين مكة ثلاث ليال."

(ج: 2، ص: 313، ط: دار صادر)

اسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ میں ہے :

"حنين مولى العباس بن عبد المطلب.

كان عبدا وخادما للنبي صلى الله عليه وسلم فوهبه لعمه العباس رضي الله عنه، فأعتقه، وهو جد إبراهيم بن عبد الله بن ‌حنين."

(حنين مولي العباس بن عبدالمطلب ، 2/ 91 ، رقم :1296،ط: دارالكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407101845

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں