بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہمبستری ممکن نہ ہونے کی صورت میں بیوی کے ہاتھوں سے شہوت پوری کرنے سے میاں بیوی کو مشت زنی کا گناہ ملے گا یا نہیں؟


سوال

غیر رمضان میں اگر کسی طبی یا کسی اور وجہ سے بیوی سے ہم بستری نہ کی جا سکے اور شوہر کو اپنے نفس پر قابو پانا مشکل ہو رہا ہو تو کیا عورت اپنے ہاتھوں سے شوہر کو تسکین دے سکتی ہے؟ کیا یہ عمل بھی مشت زنی میں شامل ہوگا اور مشت زنی کے بارے میں جو وعیدیں ہیں، کیا وہ شوہر اور بیوی دونوں اس میں شمار ہوں گے؟

جواب

بیوی کا اپنے  ہاتھوں  کے ذریعہ شوہر کو تسکین  دینا مکروہ اور  ناپسندیدہ ہے، اس سے احتراز کرنا چاہیے، البتہ  مجبوری  کی حالت بیوی سے ہم بستری ممکن نہ ہونے کی صورت میں گناہ سے بچنے کے  لیے اگر بیوی کے  ہاتھوں سے شہوت پوری کرلی  جائے تو یہ عمل خود اپنے ہاتھوں سے مشت زنی کی طرح سخت گناہ کا باعث نہیں ہوگا اور مشت زنی والی وعیدوں میں ایسے میاں بیوی داخل نہیں ہوں گے۔  فقط واللہ اعلم

مزید دیکھیے:

بیوی سے مشت زنی کروانا


فتوی نمبر : 144109201737

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں