ہمام نام رکھنا کیسا ہے؟ میں اپنے بیٹے کا نام ہمام رکھ چکی ہوں، مگر میرے شوہر کو یہ نام پسند نہیں آرہا ، ان کو اس نام کے بارے میں بگاڑنے کا خدشہ ہے، نیز وابل نام کے معنی کیا ہیں؟ اس کی اصل بھی بتا دیجیے!
" ہمام"کے تلفظ کی دو صورتیں ہیں:
1۔ "هُمَام" "ہاء" پر پیش کے ساتھ ، اس کا مطلب "بہادر و سخی سردار" ہے، یہ نام رکھنا اچھا ہے۔
2۔ "هَمَّام" پڑھا جائے، یعنی "ہاء" پر زبر اور "میم" پر تشدید ۔ اس صورت میں اس کا مطلب "کر گزرنے والا آدمی" ہو گا۔
"وابل" کےمعنی تیز موسلادھار بارش کے ہیں، یہ "بل یبل بلا"سے اسم فاعل کا صیغہ ہے۔دونوں ہی نام رکھنا درست ہے۔
حدیث شریف میں ہے:
"وعن أبي وهب الجشمي قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «تسموا أسماء الأنبياء وأحب الأسماء إلى الله عبد الله وعبد الرحمن وأصدقها حارث وهمام أقبحها حرب ومرة» . رواه أبو داود."
(مشكاة المصابيح، كتاب الآداب، باب الأسامي، الفصل الثالث، ج:3، ص349، ط: المكتب الإسلامي)
ترجمہ: حضرت ابو وہب جشمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: انبیاءِ کرام علیہم السلام کے ناموں پر نام رکھو، اور اللہ کے نزدیک سب سے محبوب (ناموں میں سے) عبداللہ اور عبدالرحمٰن نام ہے، اور ناموں میں سے مصداق کے اعتبار سے سب سے سچے نام حارث اور ہمام ہیں، اور ناموں میں سے بدترین حرب اور مرۃ ہیں۔
القاموس الوحید:
"الهمام: بہادر سخی سردار، شیر، کوہان کا پگھلا ہوا حصہ، پگھل کر بہنے والا برف۔"
(ص: 1398، ط؛ادار ہ اسلامیات)
وفیہ ایضاً:
"وبلت السماء_ وبلا وببولا: موسلا دھار بارش ہونا۔"
(ص: 1415، ط؛ادار ہ اسلامیات)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144501102737
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن