بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حکومت کی طرف سے سبسڈی کا حکم


سوال

کیا حکومت حج پر سبسڈی دے سکتی ہے ؟

جواب

حجاجِ کرام کو حکومت کی طرف سے دی جانے والی سبسڈی کی رقم ایک عطیہ اور تبرع ہے، جس کے لینے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے، اور سبسڈی لے کر حج کرنے میں حج کی عبادت میں کسی طرح کی خرابی نہیں آتی۔

فتاوى هندية میں ہے:

"قال الفقيه أبو الليث - رحمه الله تعالى - اختلف الناس في أخذ الجائزة من السلطان، قال بعضهم: يجوز ما لم يعلم أنه يعطيه من حرام، قال محمد - رحمه الله تعالى -: و به نأخذ ما لم نعرف شيئًا حرامًا بعينه ، وهو قول أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - وأصحابه ، كذا في الظهيرية."

(كتاب الكراهية، الباب الثاني عشر في الهدايا والضيافات، جلد5 ص:342، ط:دار الفکر)

المحيط البرهاني میں ہے:

"وعن علي رضي الله عنه: أن السلطان يصيب من الحلال والحرام، فإذا أعطاك شيئاً فخذه، فإن ما يعطيك حلال لك."

(الفصل السابع عشر في الهدايا والضيافات، كتاب الاستحسان والكراهية، جلد5 ص:367، دار الکتب العلمیۃ بیروت)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144311100121

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں