بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حکومت کی طرف سے لیگل (قانونی) قرار دیئے جانے کی صورت میں کرپٹو کرنسی کا حکم


سوال

کرپٹو کرنسی سے پیسہ کمانا جائز ہے یا نہیں، اگر ملک میں اسے لیگل قرار دے دیا جائے؟

جواب

کرپٹو کرنسی کا معاملہ تاحال مشکوک اور زیر تحقیق ہے؛ اس لیے جب تک مستند مفتیانِ کرام کی طرف سے بالاتفاق اس کے جواز یا عدمِ جواز کا فتوی نہ دیا جائے، اس وقت تک اس کی خرید و فروخت سے اجتناب کیا جائے، چاہے اسے لیگل ہی کیوں نہ قرار دے دیا جائے۔

یہ بھی ملحوظ رہے کہ جامعہ کے مفتیانِ کرام کی طرف سے کافی عرصے سے اس کرنسی کی مختلف حیثیتوں پر غور و خوض جاری ہے، اس کرنسی کی ایجاد و بناوٹ اور مائننگ سمیت دیگر فنی اعتبارات سے بھی اس کا جائزہ لیا گیا ہے، لیکن تاحال اسے کرنسی یا باقاعدہ مال قرار دے کر اس کے ذریعے  خرید و فروخت کے جواز پر اطمینان نہیں ہواہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200763

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں