ایک مسجد ہے جس کے دائیں طرف والے حصہ میں کمرہ بنایا گیا (یعنی مسجد کے حصہ میں کمرہ بنایا گیا ) اب پوچھنایہ ہے کہ:
1۔ وہ کمرے والا حصہ مسجد میں شامل ہے یانہیں ؟
2۔مذکورہ کمرے میں اعتکاف کرنا یا معتکف کا اس جگہ جانا شرعا درست ہے یا نہیں ؟
واضح رہے کہ جس جگہ کی تعیین ایک مرتبہ شرعی مسجد کے لیے ہو جائے اور وہاں نماز ادا ہو چکی ہووہ جگہ قیامت تک کےلیے شرعی مسجد ہوجاتی ہے،اس جگہ کو کسی اور مقصد کے لیے اس طرح مختص نہیں کیا جا سکتا کہ وہاں نماز ادا نہ ہو سکے۔
1۔صورتِ مسئولہ میں جس جگہ کمرہ بنایا گیا وہ شرعی مسجد کا حصہ ہے ، لہذااب شرعایہ ضروری ہے کہ اس کمرہ کو گراکر حسب سابق مسجد کے ساتھ ملایاجائے، تاکہ اس جگہ دوبارہ نماز ادا کی جاسکے۔
2۔مذکورہ جگہ چونکہ شرعی مسجد کا حصہ ہے،تعمیر کرنے سے وہ جگہ شرعی مسجد کے حکم سے نہیں نکلی، لہذا اس جگہ اعتکاف کرنا یا معتکف کا اس جگہ جانا شرعا درست ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
أما لو تمت المسجدية ثم أراد البناء منع ۔۔۔۔۔فإذا كان هذا في الواقف فكيف بغيره فيجب هدمه ولو على جدار المسجد۔۔۔۔۔ولا يجوز۔۔۔۔۔أن يجعل شيئا منه مستغلا ولا سكنى بزازية
(کتاب الوقف،ج :4،ص:371،ط:سعید)
وفیہ ایضا:
(قوله: هو لغة اللبث) أي المكث في أي موضع كان وحبس النفس فيه.
(كتاب الصوم ،باب الاعتكاف ،ج:2 ،ص: 440 ،ط:سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144305100066
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن