اگر شوہر زبردستی اپنی شرم گاہ بیوی کے منہ میں دے ،اور سمجھانے کے باوجود نہ سمجھے ،تو بیوی کے لیے کیا حکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں شوہر کا مذکورہ عمل انتہائی قبیح عمل ہے،جس پاکیزہ زبان سے اللہ تعالیٰ کا نام لیا جاتا ہے، قرآن کریم کی تلاوت کی جاتی ہے، اسے ایسے کاموں میں استعمال کرنا مہذب انسان کا کام نہیں، بیوی کو چاہیے ، کہ شوہر کو ادب و احترام کے ساتھ سمجھاتی رہے،اس کے ساتھ ساتھ شوہر کے نیک عمل کے لیے دعا کرتی رہے۔
المحیط البرھانی میں ہے:
"إذا أدخل الرجل ذكره فم أمرأته فقد قيل: يكره؛ لأنه موضع قراءة القرآن، فلا يليق به إدخال الذكر فيه."
(كتاب الاستحسان والكراهية، الفصل الثاني والثلاثون في المتفرقات، 408/5، ط: دار الكتب العلمية، بيروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144510100824
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن