بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

13 رجب 1446ھ 14 جنوری 2025 ء

دارالافتاء

 

حوریہ فاطمہ نام رکھنا


سوال

میری بیٹی کا نام حوریہ فاطمہ ہے۔ کیا حوریہ اسلامی نام ہے؟ اور اس کا مطلب اسلام کے مطابق کیا بنتا ہے ؟ کیا یہ نام رکھنا جائز ہے یا نہیں ؟ 

جواب

’’حوریہ‘‘  کے   مختلف معانی ہیں :  خوب صورت  دوشیزہ، پری، حسینہ،  جنت کے حور جیسی خوبصورت ،  اور ”فاطمہ “صحابیات رضی اللہ عنہن  کے ناموں میں سے ہے، لہذا  ”حوریہ فاطمہ “ نام رکھنا جائز ہے، البتہ صرف  ”فاطمہ“ رکھنا زیادہ بہتر ہے۔

معجم اللغہ  العربیہ  المعاصرہ میں ہے:

"حُوريَّة [مفرد]: 1 - فتاة أسطوريّة بالغة الحُسْن تتراءى في البحار والغابات والأنهار. 2 - امرأة حسناء بيضاء ناعمة "هذه المرأة السّاحرة الجمال كأنّها من حوريّات الجنّة."

(‌‌ح، ح و ر، 579/1، ط: عالم الكتب)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144601100110

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں