حورین فاطمہ نام رکھنا کیسا ہے؟ رہنمائی فرمادیں
’’حُوْرین‘‘ (’ح‘ کے ضمہ کے ساتھ) لفظ ’’حُوْر‘‘ کی تثنیہ یا جمع ہوسکتا ہے، اور لفظِ ’’حُوْر‘‘ میں تین احتمال ہیں:
1- ’’أَحْوَر‘‘ (مذکر صفت) کی جمع ہو۔ اس اعتبار سے یہ نام رکھنا درست نہیں۔
2- ’’حَوْرَاء‘‘ (مؤنث صفت کی جمع ہو)، اس اعتبار سے اس کا معنیٰ ہیں: سفید رنگت والی عورتیں، ’’حور‘‘ جنت کی عورتوں کو کہتے ہیں۔ لیکن ’’حُوْر‘‘ مفرد نہیں، بلکہ جمع ہے۔ ان دونوں احتمالات (’’أَحْوَر‘‘کی جمع ہو یا ’’حَوْرَاء‘‘ کی) کے اعتبار سے ’’حُوْر‘‘ کی تثنیہ یا جمع ’’حُوْرین‘‘ درست نہیں ہے۔
3- ’’حُوْر‘‘ (مفرد اسم) ہو، اس کا معنیٰ ہے: نقصان، اور ہلاکت۔
خلاصہ یہ ہے کہ مذکورہ نام رکھنا یا اسے نام کا جزء بنانا مناسب نہیں ہے۔
فاطمہ کا معنی ہے: وہ عورت جس سے اس کے بچے کا دودھ چھڑا دیا گیا ہو۔
مذکورہ نام نبی کریم ﷺ کی بیٹی کا ہے جو کہ بابرکت ہے لہذا صرف "فاطمہ" نام رکھنا درست ہے۔ فقط وا للہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201880
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن