بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہونٹوں کے قریب بال جب منہ میں آنے لگیں تو ان کو کاٹنا


سوال

داڑھی کے جو بال نیچے والے ہونٹ کے بالکل قریب ہیں اور منہ میں اڑتے ہیں کیا انہیں کاٹنا جائز ہے اورکہاں تک کاٹنا جائز ہے؟ تفصیل کے ساتھ بتائیں۔

جواب

صورت مسئولہ ميں نیچے کے ہونٹ کے نیچے والے بال جس کو''ریش بچہ'' کہتے ہیں، داڑھی میں شامل ہیں لہذا ان کو کاٹنا جائز نہیں ہے۔ تاہم مونچھوں یا ان کے کناروں کے بال جو ہونٹوں کے قریب ہوں، ان کو کاٹنا جائز ہے۔ اور اگر بال ہونٹوں پر آرہے ہوں تو ان کو کاٹ لینا چاہیے  کیونکہ ایسے بال رکھنا مکروہ ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"نتف الفنبكين بدعة وهما جانبا العنفقة وهي شعر الشفة السفلى كذا في الغرائب ... وفيها: كان بعض السلف يترك سباليه وهما أطراف الشوارب."

(كتاب الحظر والإباحة، فصل في البيع، ج6، ص407، سعيد)و فیہ:

و فيه:

"وأما طرفا الشارب وهما السبالان، فقيل هما منه، وقيل من اللحية، وعليه فقيل لا بأس بتركهما، وقيل يكره لما فيه من التشبه بالأعاجم وأهل الكتاب، وهذا أولى بالصواب، وتمامه في حاشية نوح."

(كتاب الحج، باب الجنايات في الحج، ج2، ص550، سعيد)

فتح الباري لابن حجر  میں ہے:

"وقال القرطبي وقص الشارب أن يأخذ ما طال على الشفة بحيث لا يؤذي الأكل ولا يجتمع فيه الوسخ."

(باب قص الشارب، ج10، ص347، دار المعرفة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144407101003

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں