ہندوستانی روپیہ کے اعتبار سے عہد نبوی کا ایک دینار کتنا ہوتا ہے؟
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں جو دینار رائج تھا، اس کی مقدار بیس قیراط اور آج کے حساب سے ساڑھے چار ماشہ سونا ہے اور ایک تولہ سونے کی مقدار بارہ ماشہ کے برابر ہے، اور گرام کے اعتبار سے 4.374 گرام وزن کا ایک دینار ہوتا ہے؛ لہٰذا ہندوستان میں سونے کی جو موجودہ قیمت ہو، اس کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ہندوستانی روپیہ کے حساب سے دینار کی قیمت لگا لی جائے۔
البحر الرائق میں ہے:
"والأصل فيه أن الدراهم كانت مختلفة في زمن النبي - صلى الله عليه وسلم - وفي زمن أبي بكر وعمر على ثلاث مراتب فبعضها كان عشرين قيراطا مثل الدينار وبعضها كان اثني عشر قيراطا ثلاثة أخماس الدينار وبعضها عشرة قراريط نصف الدينار فالأول وزن عشرة أي العشرة منه وزن العشرة من الدنانير والثاني وزن ستة أي كل عشرة منه وزن ستة من الدنانير والثالث وزن خمسة أي كل عشرة منه وزن خمسة دنانير فوقع التنازع بين الناس في الإيفاء والاستيفاء فأخذ عمر من كل نوع درهما فخلطه فجعله ثلاثة دراهم متساوية فخرج كل درهم أربعة عشر قيراطا فبقي العمل عليه إلى يومنا هذا في كل شيء."
(كتاب الزكاة، ج:2، ص: 244، ط: دار الكتاب الاسلامي)
جواہر الفقہ میں مفتی محمد شفیع عثمانیؒ فرماتے ہیں:
"اسی طرح یہ بھی مسلم ہے کہ سونے کا نصابِ شرعی بیس مثقال ہیں اور تحقیقِ مذکور سے ثابت ہوچکا ہے کہ مثقال کا وزن ساڑھے چار ماشہ ہے، تو نصاب سونے کا تولہ کے حساب سے ساڑھے سات تولہ ہوگیا۔"
(جواہر الفقہ، ج:2، ص:417، ط:مکتبہ دار العلوم کراچی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503102769
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن