مسلمان آدمی نے غیر مسلم ہندو لڑکی سے زنا کیا تو مسلمان آدمی کافر ہوجائے گا؟
زنا کبیرہ گناہوں میں سے ہے، خواہ مسلمان لڑکی سے ہو یا غیر مسلم سے، "کنز العمال" میں ایک روایت ہے کہ: شرک کرنے کے بعد اللہ کے نزدیک کوئی گناہ اس نطفہ سے بڑا نہیں ، جس کو آدمی اُس شرم گاہ میں رکھتا ہے جو اس کے لیے حلال نہیں ہے، البتہ اگرگناہ کو حلا ل سمجھ کر نہ کیا ہو تو اس عمل سے یہ شخص اسلام سے خارج نہیں ہوگا،تاہم اس پر لازم ہے کہ اس گناہ سے فورًا توبہ و استغفار کرے اور آئندہ نہ کرنے کا مضبوط عزم کرے، نیز اس لڑکی سے رابطہ و تعلق (ملاقات و بات چیت) ختم کردے۔
" ما ذنب بعد الشرك أعظم عند الله من نطفة وضعها رجل في رحم لايحل له. "ابن أبي الدنيا عن الهيثم بن مالك الطائي."
(کنز العمال (5/ 314، رقم الحدیث 12994۔ الباب الثاني في أنواع الحدود ، ط: مؤسسة الرسالة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212202313
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن