بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ہندو کے برتن استعمال کرنا


سوال

 ہندو ورکرز کے استعمال والے برتن مسلمان کے لیے استعمال کرنا جائز ہے؟

جواب

غیر مسلم کے پاک برتن استعمال کرنا مسلمان کے لیے جائز ہے،  اگرکوئی ناپاک چیزمثلاً شراب یاخنزیریاکوئی اورحرام چیزاس برتن میں نہ کھائی ہوتواس برتن کو استعمال کرسکتے ہیں اوراگرکوئی ناپاک یاحرام چیز استعمال کی ہوتوجب تک برتن کودھوکرپاک نہ کرلیا جائے اس وقت تک اس برتن کا استعمال ممنوع ہے، بہرحال! عام احوال میں بھی  ان برتنوں کو دھو  کر ہی استعمال کرنا بہتر ہے۔

الفتاوى الهندية (5/ 347):

"قال محمد - رحمه الله تعالى -: و يكره الأكل و الشرب في أواني المشركين قبل الغسل، و مع هذا لو أكل أو شرب فيها قبل الغسل جاز، و لايكون آكلًا و لا شاربًا حرامًا، و هذا إذا لم يعلم بنجاسة الأواني، فأما إذا علم فإنه لايجوز أن يشرب و يأكل منها قبل الغسل."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201389

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں