بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہجرت کرنے کے بعد سابقہ وطن جانا


سوال

ایک بندہ اپنے وطن اصلی سے ہجرت کرے کچھ عرصہ بعد ہجرت ترک کر کے اپنے وطن اصلی جاسکتا ہے؟

جواب

وطن اصلی سے ہجرت کرکے کسی اور جگہ یا ملک میں مکان یا وطن بنانے کے بعد دوبارہ سابقہ وطن اصلی میں جاسکتا ہے،شرعا اس میں کوئی قباحت نہیں ،البتہ کافر ملک سے ہجرت کرکے کسی مسلم ملک میں آجائےتو مجبوری کے بغیر دوبارہ کا فر ملک نہ جائے۔

اکمال المعلم بفوائد مسلم میں ہے:

"وقد اختلف الناس فى هذا، فقيل: لا يحبط أجر المهاجر بقاؤه بمكة وبقاؤه وموته فيها إذا كان لضرورة، وإنما يحبطه إذا كان ذلك بالاختيار. وقال قوم: إن موت المهاجر بها كيف كان محبط للهجرة. وهذا الحديث يصحح القول الأول؛ إذ جعله يزداد درجة ورفعة على ما تقدر له."

(کتاب الوصیۃ،ج5،ص36،ط؛دار الوفاء)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405101201

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں