میری بہن ماشاءاللہ حافظہ ہے، جو بھی نیک کام کیا جائے اس پہ نیت رضائے الٰہی ہونی چاہیے، اسی جذبے سے میری بہن کو ماشاءاللہ حفظ نصیب ہوا، سوال یہ ہے کہ اب اس نے دنیاوی تعلیم بھی حاصل کی ہے، تو انٹرویو کے دوران وہ حفظ کا بھی حوالہ دے سکتی ہے؛ تا کہ حفظ کے بھی اگر نمبر ہیں تو مل جائیں، یا دنیاوی اجر لینا صحیح نہیں ہو گا؟
آپ کی بہن کے لیے انٹرویو دیتے وقت اللہ تعالیٰ کی نعمت کے شکر کے طور پر اپنے حافظۂ قرآن ہونے کا اظہار کرنا جائز ہے، بشرطیکہ جس غرض (مزید تعلیم/ ملازمت وغیرہ) کے لیے انٹرویو دیا جارہاہو، وہ شرعاً جائز ہو۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110200405
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن