بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حیض یا نفاس کی حالت میں بیوی کے جسم سے لطف اندوز ہونا


سوال

حیض یا نفاس کی حالت میں اپنے نفس کو بیوی کے جسم سے رگڑ کر انزال کرنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

حالتِ  حیض میں بیوی کی ناف سے لے کر اس کے گھٹنوں تک کے حصہ کے علاوہ باقی تمام جسم سے استمتاع جائز ہے، لہٰذا اگر اس حالت میں شوہر بیوی کے جسم سے تسکینِ شہوت کی تدبیر کرتا ہے تو  اس کی گنجائش ہے۔

ناف سے لے کر گھٹنوں تک کے حصے پر اگر موٹا کپڑا ہو، جس سے جسم کی حرارت محسوس نہ ہو تو رانوں کے درمیان تسکینِ شہوت کی بھی اجازت ہوگی، تاہم جن لوگوں کو خود پر اعتماد نہ ہو، انہیں اس سے اجتناب کرنا چاہیے، خدانخواستہ اگر اس دوران دخول کردیا یا ناف سے لے کر گھٹنوں کے درمیانی حصے سے کسی حائل کے بغیر استفادہ کیا تو یہ گناہ اور حرام ہوگا، اس پر سچے دل سے توبہ کے ساتھ ساتھ حسبِ توفیق صدقہ کرنا چاہیے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 290):

"(قوله: يمنع) أي الحيض وكذا النفاس، خزائن".

 فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144210200838

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں