بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہرن کی قربانی کا حکم ، قربانی کے لیے اونٹ کی عمر کتنی ہو؟


سوال

کیا حلال جانوروں میں سے ہرن کی قربانی کرسکتے ہیں؟ اور اونٹ  کی عمر کتنی ہونی چاہیے ؟

جواب

قربانی کے جانور شرعی طور پر متعین ہیں،ان میں قیاس کو دخل نہیں ہے، اور شریعت میں صرف تین قسم کے جانوروں کی قربانی ثابت ہے:

 پہلی قسم : اونٹ۔ نر و مادہ

دوسری قسم : گائے، بھینس۔ نر و مادہ

تیسری قسم : بکرا/بکری، مینڈھا، بھیڑ، دنبہ ۔ نر ومادہ

ان کے علاوہ کسی اور جانور کی قربانی جائز نہیں ہے؛ لہذا ہرن کا قربانی میں ذبح کرنا جائز نہیں ہے۔

واضح  رہے  کہ شریعتِ مطہرہ میں قربانی کے جانور کی قربانی درست ہونے کے لیے ان کے لیے ایک خاص عمر کی تعیین ہے، یعنی بکرا ، بکری  وغیرہ کی  ایک  سال، گائے ، بھینس وغیرہ کی دو سال، اور اونٹ ، اونٹنی کی عمر پانچ سال پورا ہونا ضروری ہے، دنبہ اور بھیڑ وغیرہ اگر  چھ  ماہ  کا ہوجائے، لیکن وہ صحت اور فربہ ہونے میں سال بھر کا معلوم ہوتا ہو تو اس کی قربانی بھی درست ہوگی۔  

فتاوی عالمگیری میں ہے:

 (أما جنسه) : فهو أن يكون من الأجناس الثلاثة: الغنم أو الإبل أو البقر، ويدخل في كل جنس نوعه، والذكر والأنثى منه والخصي والفحل لانطلاق اسم الجنس على ذلك، والمعز نوع من الغنم والجاموس نوع من البقر، ولايجوز في الأضاحي شيء من الوحشي".

(5 / 297،کتاب الاضحیۃ، ط: رشیدیہ ) 

وفیہ ایضاً:(5/ 297):

"(وأما سنه) فلايجوز شيء مما ذكرنا من الإبل والبقر والغنم عن الأضحية إلا الثني من كل جنس وإلا الجذع من الضأن خاصةً إذا كان عظيماً، وأما معاني هذه الأسماء فقد ذكر القدوري: أن الفقهاء قالوا: الجذع من الغنم ابن ستة أشهر، والثني ابن سنة۔ والجذع من البقر ابن سنة، والثني منه ابن سنتين. والجذع من الإبل ابن أربع سنين، والثني ابن خمس. وتقدير هذه الأسنان بما قلنا يمنع النقصان، ولايمنع الزيادة، حتى لو ضحى بأقل من ذلك شيئاً لايجوز، ولو ضحى بأكثر من ذلك شيئاً يجوز ويكون أفضل".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201087

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں