بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حیلہ اسقاط کے ذریعہ مرحومہ کے زیور کی زکاۃ دینا


سوال

ایک عورت کی اوپر سونے کی زکات 20 سال سے باقی ہےتو اس کی وفات  ہونے  کے بعد پسماندگان نے ایک لاکھ روپے کو دس ہزار کا حیلہ بناکر دیا یعنی ایک غریب کو دس مرتبہ دس ہزار دے کر واپس لیا آخر میں وہ دس ہزار اسی غریب کو دیکر جان چھڑا لیا کیا یہ زکات ادا  ہوگئی ؟

جواب

صورت مسئولہ میں زکاۃ ادا کرنے کی جو صورت اپنائی گئی ہے یہ مروجہ حیلہ اسقاط میں داخل ہے  ،اس سے زکاۃ ادانہیں ہوئی ہے۔

 مرحومہ کی وفات کے بعد زکوۃ کے متعلق حکم شرعی یہ ہے کہ  اگر مرحومہ  کے ذمہ گزشتہ سالوں کی زکوۃ کی ادائیگی لازم تھی اور اس نے ادا  نہیں کی تھی،  تو اگر مرحومہ  نے اپنے مال سے زکوۃ کی ادائیگی کی وصیت کی ہے تو ترکہ سے قرضوں کی ادائیگی کے بعد  باقی  ماندہ  مال  کے ایک تہائی مال سے زکوۃ  ادا  کی جائے گی اور اگر ورثاء بالغ ہیں تو  اس سے زیادہ  بھی اپنی مرضی سے بطورِ تبرع  دے  سکتے ہیں، تاہم اگر  مرحومہ  نے زکوۃ  کی ادائیگی کی  وصیت ہی نہیں کی ہے تو  ورثہ کے ذمہ میّت کی زکوۃ ادا  کرنا ضروری نہیں  ہے، اس صورت میں بھی اگر ورثاء بالغ ہوں اور  رضامندی سے  بطورِ تبرع  دے دیں تو مرحوم پر احسان ہوگا۔

البحر الرائق شرح كنز الدقائق میں ہے:

"أنه لو مات من عليه الزكاة لاتؤخذ من تركته لفقد شرط صحتها، وهو النية إلا إذا أوصى بها فتعتبر من الثلث كسائر التبرعات." 

(كتاب الزكوة، شروط اداء الزكوة، ج:2، ص:227، ط:دارالكتاب الاسلامى)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144505101347

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں