بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

HBFCL نامی ادرے سے گھر کی تعمیر کے لیے قرضہ لینا


سوال

ایچ بی ایف سی سے  گھر کی تعمیر کے لیے قرض لینا کیسا ہے؟ یہ ادارہ قسطوں  پر  قرضہ دیتا ہے اور باقاعدہ تعمیر چیک کرکے ہی اس کے لیے قرض دیتا ہے، اور اس قرض پر  سات فیصد نفع (سود )  لیتے ہیں، تو یہ جائز ہے؟

جواب

HBFCL)  House Building Finance Company Limited ) گھر خریدنے یا   گھر کی تعمیر  کے لیے قرضہ فراہم کرتا ہے اور  اس قرض پر نفع  لیتا ہے ،یہ قرضہ شرعًا سودی قرضہ ہے، جب کہ قرآن و حدیث کی رو سے سودی قرضہ کا لین دین ناجائز اور حرام ہے، اس لیے   HBFCL سے  house loan  (گھر خریدنے  یا گھر کی تعمیر کے لیے قرضہ) لینا شرعاً جائز نہیں ہے۔

حدیث شریف میں ہے:

"عن جابر، قال: «لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا، ومؤكله، وكاتبه، وشاهديه»، وقال: «هم سواء»".

 (صحیح مسلم، باب لعن آکل الربوٰ و موکلہ، ج:۳ ؍ ۱۲۱۹ ، ط:داراحیاءالتراث العربی)

فتاوی شامی میں ہے :

"وفي الأشباه كل قرض جر نفعاً حرام. (قوله: كل قرض جر نفعاً حرام) أي إذا كان مشروطاً".

(الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 166)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200686

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں