کیا ’’ایچ بی ایف سی‘‘ سے ہاؤس لون لینا جائز ہے؟ کیوں کہ ان کی ڈیڈ بھی شریعت کورٹ سے منسلک ہے؟
اگر HBFC(ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن)کی جانب سے گھر کی خریداری کے لیے قرضہ سود پر دیا جاتا ہو یعنی جتنا قرضہ دیا ہو قسطوں کی صورت میں اس سے کچھ زیادہ وصول کیا جاتا ہو تو اس طرح کا سودی قرضہ لینا جائز نہیں ہے، کیوں کہ سودی قرضہ کا لین دین بنصِ قرآنی ناجائز اور حرام ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 166):
وفي الأشباه: كل قرض جر نفعاً حرام۔
(قوله: كل قرض جر نفعاً حرام) أي إذا كان مشروطاً.
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112201609
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن