بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دعا ’’یَا سَرِیعَ الرِّضا اغْفِرْ لِمَنْ لاَ یَمْلِکُ إِلاَّ الدُّعاءَ‘‘ کی حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف نسبت کی تحقیق


سوال

"یَا سَرِیعَ الرِّضا اغْفِرْ لِمَنْ لاَ یَمْلِکُ إِلاَّ الدُّعاءَ".
یعنی اے جلد راضی ہونے والی ذات ! معاف کر دے اس بندے کو جِس کے پاس دُعا کے سوا کُچھ نہیں!

كيا یہ دعا،  حضرت علی رضی اللہ عنہ کی ہے ؟ 

جواب

یہ دعائیہ الفاظ، مذہب ِشیعہ میں مشہور دعائےِ کُمَیل(شیعہ مذہب کے مطابق  یہ وہ دعا ہےکہ  جو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کُمَیل بن زیاد کو سکھائی تھی)  کے ضمن میں وراد ہوئے ہیں، جو تفصیل کے ساتھ ان کی کتب میں موجود ہے،  اس کے علاوہ ہمیں کسی مستند   مقام پر یہ کلماتِ  دعا حضرت علی رضی اللہ عنہ کی نسبت سے نہیں مل سکے، لہذا  کسی معتبر سند کے بغیر حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف  اس کی نسبت کرنے سے گریز کرنا چاہیے  ، البتہ  یہ الفاظ درست ہیں، اس لیے ان الفاظ سے دعا کی جا سکتی ہے۔ 

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144502102024

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں