بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرت عمر رضی الہ عنہ کا فالودہ تناول نہ فرمانے کا واقعہ


سوال

ایک واقعہ سنا کے حضرت عمر رضی اللہ عنہ  کی بارگاہ میں فقیر آیا اور آپ فالودہ کھا رہے تھے اور آپ نے وہ فقیر کو دے دیا ۔کیا یہ واقعہ درست ہے؟ اگر درست ہے تو کوئی حوالہ بتا دیں۔ اور یہ بھی بتا دیں کہ وہ فالودہ کون سا تھا؟

جواب

باوجود تلاش کے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے متعلق ایساکوئی واقعہ نہ مل سکا۔ البتہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے متعلق بعض روایات میں آتا ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ کو فالودہ پیش کیا گیا تو آپ نے اسے  تناول نہیں فرمایا۔ البتہ اس بارے  میں صراحت نہیں ملی کہ وہ کون سا فالودہ تھا۔

مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :

"37224 -  حدثنا وكيع عن سفيان عن عمرو بن قيس عن عدي بن ثابت قال: (أتي) ‌علي (بطست خوان) ‌فالوذج فلم يأكل منه۔"

(مصنف ابن أبي شيبة،كتاب الزهد، كلام علي بن أبي طالب -رضي اللَّه عنه، 19/ 323،الناشر: دار كنوز إشبيليا للنشر والتوزيع، الرياض)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144406102058

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں