بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرت معاویہ کو برا بھلا کہنا


سوال

حضرت امیر معاویہ کو غلط یا برا بھلا کہنا درست ہےکہ نہیں؟

جواب

اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں سے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ یا کسی بھی صحابی کو برا بھلا کہنا اور ان کو تنقید وملامت کا نشانہ بنانا یقینا موجب فسق وضلالت ہے؛ لیکن اس سے آدمی کافر ومرتد نہیں ہوتا بشرط یہ ہے کہ اس سب وشتم وغیرہ کو جائزیا کارثواب نہ سمجھتا ہو،ورنہ وہ شخص کافر ہے۔

مجموعہ رسائل ابن عابدین میں ہے:

"وأما من سب أحدا من الصحابة فهو فاسق مبتدع بالإجماع إلا إذا اعتقد أنه مباح أو یترتب علیه ثواب کما علیه بعض الشیعة أو اعتقد کفر الصحابة فإنه کافر بالإجماع... إھ"

( تنبیہ الولاة والحکام ج1،ص367،ط؛سہیل اکیڈمی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501102115

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں