بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرت موسی علیہ السلام کا اللہ سے کلام کے درمیان حقیر چیز لانے کا واقعہ


سوال

حضرت موسی علیہ السلام کا اللہ سے کلام کرتے ہوئے کسی حقیر چیز کے لانے کا واقعہ باحوالہ درکار ہے۔ 

جواب

جس واقعہ کے بارے میں آپ نے دریافت کیا ہے ، کافی تلاش کے باوجود حضرت موسی علیہ السلام کے بارے میں اس کا کوئی ثبوت نہیں ملا، البتہ سندھ کے ایک بزرگ   عالم دین حضرت مولانا حماد اللہ ہالیجوی رحمہ اللہ  اپنے مریدین کو تواضع سے متعلق ایک واقعہ سنایا کرتے تھے، جسے مولانا عبد الصمد ہاالیجوی رحمہ اللہ نے  سندھی زبان میں" ملفوظات ہالیجوی"  میں ذکر کیا ہے،  اس کا اردو ترجمہ درجہ ذیل ہے:

"ایک شخص ایک اللہ والے کی خدمت میں حاضر ہوا ، اور ان سے درخواست کی   کہ مجھے بھی اپنے مریدین میں شامل کر لیجیے، تو شیخ نے کہا:"  دنیا میں گھوم پھر کر اپنے سے ذلیل ترین چیز لے آؤ تو بیعت کر لوں گا"۔ وہ شخص  اپنے اس ارادہ  کی تکمیل کی غرض سے نکلا،  اس کی نظر ایک انتہائی کمزور و لاچار کتے پر پڑی  ، جس کی حالت انتہائی خستہ اور خراب تھی، اس کے دل میں خیال آیا کہ  اس کتے کو پیر صاحب کی خدمت میں لے جاتا ہوں،  اس نے جیسے ہی کتے کو اٹھانے کے لیے ہاتھ لگانا چاہا تو  کتے سے آواز آئی: تم مجھے کہاں لے جانا چاہ رہے ہو؟ اس نے کہا کہ : "مجھے میرے شیخ نے حکم دیا کہ میں اپنے سے ذلیل ترین چیز ان کی خدمت میں لے کر حاضر ہوں، اس لیے تمھیں لے کر جا رہا ہوں"، تو کتے نے کہا:میں تو تم سے بہتر ہوں؛ کیوں کہ میں ایک حیوان ہوں، اللہ تعالی قیامت کے دن مجھ سے میرے اعمال کے بارے میں پوچھ گچھ نہیں کریں گے، جبکہ تم سے  تمہارے اعمال کے بارے میں روزِ محشر سوال ہوگا، اس لیے تم تو مجھ سے ذلیل ہو، وہ شخص سمجھ گیا کہ کتے کی بات ٹھیک ہے،  اس کو چھوڑ کر آگے بڑھا تو دیکھا کہ ایک بھنگی گھٹر سے گندگی نکال رہا ہے،تو اس کے دل میں خیال آیا کہ یہ گندگی مجھ سے زیادہ ذلیل ہے ، اسی کو شیخ کی خدمت میں لے جاتا ہوں،  اچانک اسے گندگی سے آواز آئی کہ : تم مجھ سے زیادہ ذلیل ہو، میں تو اناج اور میوہ کی شکل میں تھی جنھیں تم نے کھایا تھا اور وہ تمھارے پیٹ میں    داخل ہوئے تو تم نےخراب کردیا، لہذا  تمہارا پیٹ مجھ سے بد تر ہے، جس نے پاک اناج اور میوہ کو نجس اور ناپاکی میں تبدیل کردیا"، اس کے بعد وہ شخص اپنے شیخ کی خدمت میں دوبارہ حاضر ہوا، تو شیخ نے دریافت کیا کہ : "اپنے سے گھٹیا کیا لے کر آئے؟"۔ مرید نے جواب میں کہا : " میں اپنے نفس سے زیادہ کسی چیز کو ذلیل نہیں سمجھتا ۔" شیخ نے کہا : " ہاں اب میں تمھیں بیعت کرسکتاہوں"۔

(تحفة السالكين ملفوظات ہالیجوی، مولانا عبد الصمد ھالیجوی،مکتبہ حمادیہ، سن طباعت: 1428ھ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503101231

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں