بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرت حاطب ابن ابی بلتعہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ کہنے کا حکم کہ ان کا ایمان کمزور ہوگیا تھا


سوال

 ہمارے اسلامیات کے استاد  ہیں، وہ ہمیں سوره ممتحنہ کے شانِ نزول میں کہہ رہے تھے کہ حضرت حاطب بن ابی بلتعہ کا ایمان کمزور ہوا؛ ا س لیے کفار کو خط لکھا، کیا یہ کہنا درست ہے؟ اور اگر نہیں تو ایسے شخص کا کیا حکم ہے ؟

جواب

اہلِ سنت والجماعت کے نزدیک تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم برحق  و مغفور ہیں، اللہ تعالیٰ نے ان کو گناہوں پر باقی نہیں رکھا اور ان سب کو اللہ کی رضامندی کا پروانہ مل گیا ہے، ان کو برا بھلا کہنا یا ان کی شان میں کوتاہی کرنا کسی صورت میں جائز نہیں ہے؛ لہٰذا حضرت حاطب ابن ابی بلتعہ رضی اللہ عنہ جو کہ ایک بدری صحابی ہیں، ان کے بارے میں ہم جیسے گناہ گار امتی کا یہ تبصرہ کرنا کہ ان کا ایمان کمزور ہوگیا تھا، انتہائی بے ادبی کی بات ہے، اگرآپ کے مذکورہ استاد نے یہ بات غلطی سے کی ہو تو انہیں محبت، ادب اور حکمت سے سمجھانا چاہیے، تاکہ وہ اپنی اس بات پر معذرت کرلیں،  لیکن اگر وہ جان بوجھ کر ایسی باتیں کرتے ہوں اور منع کرنے کے باوجود بھی باز نہ آتے ہوں تو  قانونی وشرعی شہادت کے تقاضے پورے کرتے ہوئے  ان کی شکایت اپنے تعلیمی ادارے کے منتظمین اور متعلقہ ادارے میں کردیں۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111201034

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں