بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرت حارث بن ابی ہالہ رضی اللہ عنہ کا نسب نامہ


سوال

حضرت حارث بن حالہ رضی اللہ عنہ  کا نسب نامہ  بھیج دیں۔

جواب

صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں  حارث بن حالہ  نام کےتو کوئی صحابی نہیں البتہ حارث بن ابی ہالہ  ایک صحابی ہیں ۔ حضرت  حارث بن ابی ہالہ رضی اللہ عنہ ، حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے پہلےشوہر ابو ہالہ سے آپ کے صاحبزادے تھے،آپ   رضی اللہ عنہ کے والد  حضرت ابوہالہ رضی اللہ عنہ  کےنام ونسب کے متعلق اہلِ انساب کے مابین اختلاف ہے،چنانچہ  اس سلسلے میں  درج ذیل پانچ اقوال ہیں:

۱۔امام بغوی رحمہ اللہ اپنے چچاسے،اور ان کے چچا ابوعبید سے نقل کرتےہوئے فرماتے ہیں:حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کےپہلے شوہرابو ہالہ کانام  نباش بن زرارۃ ہے، اور ان کے صاحبزادے:ہند بن نباش   بن زرارۃ بن وقدان بن حبیب بن سلامۃ بن عدی بن جردۃ بن اسید بن عمروبن تمیم ہیں۔

۲۔ایک قول یہ ہے کہ ان کانام  نماش بن زرارۃ ہے۔

۳۔ایک قول یہ  ہے کہ ان کا نام زرارۃ بن نباش ہے۔

۳۔زبیر(بن بکار) فرماتے ہیں:ان کانام مالک بن نباش بن زرارۃ بن زرارۃ بن عدس الداری ہے۔ ابوعمر ( ابنِِ عبد البر ) رحمہ اللہ   زبیر بن بکار کے اس قول کو رد کرتےہوئےفرماتے ہیں:اکثر اہلِ انساب ابو ہالہ  کے نام کے سلسلے میں  زبیربن بکار   کی مخالفت کرتے ہیں اور وہ حضرات ان کا نسب  یوں ہی  بیان کرتےہیں جیسےہم نے پہلے ذکر کیا ہے ۔

۴۔ابن الکلبی فرماتے ہیں:ابوہالہ ہند بن نباش بن زرارۃ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے پہلے شوہر تھے،پھر ان کے ہاں بیٹا ہند بن ہند اورپوتا   ہند بن ہند  بن ہند تولد ہوا(یعنی والد،بیٹےاورپوتے تینوں کانام ہند ہے)۔

۵۔حافظ ابنِ حزم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:ابوہالہ کانام ہند بن زرارۃ بن نباش ہے۔

حافظِ ابنِ حزم رحمہ اللہ  اپنےاس قول کوترجیح دیتے ہوئے فرمارہے ہیں:"وجدتُ له سلفاً"(میں نے اس قول  کےلیے(استدلال  کے طوپر )سلف کو پایا ہے (یعنی سلف ابوہالہ کانام یوں ہی بیان کرتے ہیں)،پھر سلف میں سے  حضرت قتادہ رحمہ اللہ سے یوں بیان کرتےہیں، چنانچہ فرماتے ہیں:

"قال بنُ أبي خَيثمة: حدّثنا أحمد بنُ المقدام، حدّثنا زهير بنُ العلاء، حدّثنا سعيد، قال قتادة: قال أبو هالة هند بنُ زُرارة بنِ النباش."

ابن ابی خیثمہ فرماتے ہیں:ہمیں احمد بن مقدام نے ،انہیں زہیربن العلاء نے بیان کیا،وہ فرماتے ہیں : ہمیں سعید نے بیان کیاکہ حضرت قتادہ (ابوہالہ کانام لیتے ہوئے یوں)فرماتےہیں:ابوہالہ ہند بن زرارۃ بن نباش فرماتے ہیں)۔

مذکورہ تفصیل کی رو سے معلوم ہوا کہ حافظ ابنِ حزم رحمہ اللہ  کے قول کے مطابق حضرت ابوہالہ رضی اللہ عنہ کانام :ہند بن زرارۃ بن نباش ہے،اور ان کے صاحبزادے حضرت حارث بن ابی ہالہ رضی اللہ عنہ کا سلسلہ نسب یوں ہے:حارث بن ہند بن زرارۃ بن نباش بن وقدان بن حبیب بن سلامۃ بن عدی بن جردۃ بن اسید بن عمروبن تمیم  بن قصی۔

"الإصابة في تمييز الصحابة"میں ہے:

"الحارثُ بنُ أبي هالة: أخُو هندِ بنِ أبي هالة ربيبُ النبيّ ۔صلّى الله عليه وسلّم۔، يأتي نسبُه في ترجمة أخيه".

(الإصابة في تمييز الصحابة، حرف الهاء المهملة، باب الحاء بعدها الٲلف، ذكر من اسمه الحارث، 1/605، رقم الترحمة:1503، ط:دار الجيل-بيروت)

وفيه أيضاً:

"قال البغويُّ عن عمه عن أبي عبيد: اسمُ أبي هالة زوجُ خديجة قبل النبيّ -صلّى الله عليه وسلّم-: النباش بن زُرارة، وابنه: هند بنُ النباش بنِ زُرارة بنِ وقدان بنِ حبيب بنِ سلامة بنِ عدي بنِ جردة بنِ أُسيد بنِ عمرو بنِ تميم حليفِ بني عبد الدار، وقيل: هو زُرارة بنُ النباش، قال الزبير: اسمه مالك بنُ النبّاش بنِ زُرارة، وقال أبو محمد بنِ حزم: اسمُ أبي هالة: هند بنُ زُرارة بنِ النباش، ووجدتُ له سلفاً: قال بنُ أبي خيثمة: حدّثنا أحمد بنُ المقدام، حدّثنا زهير بنُ العلاء، حدّثنا سعيد، قال قتادة: قال أبو هالة هند بنُ زُرارة بنِ النباش".

(أيضاً، حرف الهاء، الهاء بعدها النون، 6/557، رقم الترجمة:9013)

"أسد الغابة"میں ہے:

"هند بنُ أبي هالة التميميِّ ربيبُ النبيِّ -صلّى الله عليه وسلّم- أمّه خديجة زوجِ النبيِّ -صلّى الله عليه وسلّم- .... واختُلف في اسم أبي هالة، فقيل: نباش بنُ زرارة بنِ وقدان، وقيل:مالك بنُ النباش بنِ زُرارة، قاله الزبير، وأكثرُ أهل النسب يُخالفونَه في اسمه، وقال ابنُ الكلبيُّ: أبو هالة هند بنُ النباش بنِ زرارة كان زوجُ خديجة قبل النبيِّ -صلّى الله عليه وسلّم- فوُلدتْ له هند بنُ هندٍِ، وابنُ ابنِ ابنِه هند بنُ هند بنِ هندٍ".

(أسد الغابة، ج:5، ص:433-434، رقم الترجمة:9013، ط:دار إحياء التراث العربي)

"الاستيعاب في معرفة الأصحاب"میں ہے:

"واختُلف في اسم أبي هالة، فقيل: نماش بنُ زرارة، وقيل: نباش بنُ زرارة بنِ وقدان بنِ حبيب بنِ سلامة بنِ عدي بنِ جردة بنِ أُسيد بنِ عمرو بنِ تميم حليفِ بني عبد الدار بنِ قُصيٍّ، وقيل: زرارة بنُ نباش، وقال الزبير: أبو هالة مالك بنُ نباش بنِ زرارة مِن بني نباش بنِ زرارة بنِ عدس الداريّ ... قال أبو عمر: أكثرُ أهل النسب يُخالفون الزُّبير في اسم أبي هالة وينسبونَه على نحو ما قدّمنا ذكرَه".

(الاستيعاب في معرفة الأصحاب، حرف الهاء، باب هند، 1/489)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144201201227

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں