بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی نسبت سے ’’سماویہ‘‘ نام رکھنے کا حکم


سوال

میں اپنی بیٹی کا نام " سماویہ " رکھنا چاہتا ہوں، کیا یہ نام رکھنے میں شرعاً قباحت تو نہیں ہے؟ میں  حضرت فاطمہؓ کی نسبت سے نام رکھنا چاہتا ہوں اور میں نے پڑھا ہے کہ "سماویہ" حضرت فاطمہؓ  کا ہی دوسرا نام ہے۔ براہِ مہابانی وضاحت فرمادیں !

 

جواب

''سماویہ'' کا معنی ہے آسمان والی ۔ کافی تلاش کے باوجودحضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا نام "سماویہ"  ہونا نہیں ملا۔

یہ نام رکھنے کی گنجائش تو  ہوگی، لیکن یہ نام مناسب نہیں ہوگا۔ نیز  اگر آپ  حضرت  فاطمہ رضی اللہ عنہا کی نسبت سے یہ نام رکھنا چاہتے ہیں تو بھی درست نہیں ہے؛ کیوں کہ ’’سماویہ‘‘ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا نام نہیں تھا۔

بہرصورت بہتر یہ ہے کہ صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے یا اچھے معنی والا عربی نام رکھا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212202180

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں