بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی مرویات کی تعداد


سوال

حضرت فاطمہ  رضي الله عنهاسے کتنی روایات منقول ہیں ؟

جواب

حافظ ابنِ حزم اندلسی رحمہ اللہ اور حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی مرویات کی تعداد اٹھارہ(۱۸)ذکر کی ہے،چنانچہ حافظ ابنِ حزم اندلسی رحمہ اللہ "الصحابةُ الرُواة وما لكلِّ واحدٍ م من العدد"میں لکھتے ہیں:"أصحابُ الثمانيةَ عشر-رضي الله عنهم-:تميمُ الداري،خالدُ بنُ الوليد،عمرو بنُ حُريث،عبدُ اللهِ بنُ حَوالة الأزدي،أُسيدُ بنُ حُضَير، فاطمةُ بنتُ رسولِ الله-صلّى الله عليه وسلّم-".(’’وہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جن سے اٹھارہ(۱۸)روایات مروی ہیں،۱۔تمیم داری،۲۔خالد بن الولید،۳۔عمروبن حریث،۴۔عبد اللہ بن حوالۃ الازدی،۵۔اسید بن حضیر،۶۔فاطمۃ بنت رسول اللہ ۔صلی اللہ علیہ وسلم‘‘)۔

(الصحابة الرواة وما لكل واحد من العدد، أصحاب الثمانية عشر، ص:42، ط:مكتبة القرآن للطبع والنشر والتوزيع- القاهرة)

اسی طرح حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے"سيرأعلام النبلاء"آپ  رضی اللہ عنہا کی مرویات کی تعداد کے سلسلے میں   کتبِ حدیث میں سب سے بڑی مسند("مسند بقي بن مخلد الأندلسي"(ت:۲۷۶ھ)،جو تاحال مفقود ہے) میں مذکور آپ کی مرویات پر اعتماد کیا ہے، چنانچہ حافظ ذہبی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:"وَلَهَا فِي (مُسْنَدِ بَقِيٍّ): ثَمَانِيَةَ عَشَرَ حَدِيْثاً، مِنْهَا حَدِيْثٌ وَاحِدٌ مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ".("مسند بقي بن مخلد الأندلسي"میں آپ رضی اللہ عنہاکی اٹھارہ مرویات  ہیں،جن میں سے ایک متفق علیہ ہے)۔

(سير أعلام النبلاء،الطبقة الأولى، فاطمة بنت رسول الله، ج:2، ص:134، ط:مؤسسة الرسالة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144407100391

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں