بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کا چاند سے حیاء کرنا، واقعہ کی تحقیق


سوال

اس واقعہ کی کیا حقیقت ہے؟

ایک دفعہ چاند کی پہلی تاریخ تھی، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں آپ کی بیٹی فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا تشریف لائی تھیں۔ پوچھا: فاطمہ! کیا تم نے چاند دیکھاہے؟ عرض کیا: اے اللہ کے نبی !میں نے چاند نہیں دیکھا۔ فرمایا:بیٹی! تم نے کیوں نہیں دیکھا؟ وہ خاموش ہو گئیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ پوچھا، اس کی کیا وجہ تھی؟ سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا نے جواب دیا: اے ابا جان! میرے دل میں خیال آیا کہ آج پہلی کا چاند ہے، سب لوگ چاند کی طرف دیکھ رہے ہوں گے، اگر میں بھی دیکھوں گی تو میری نگاہیں اور غیر محرم مردوں کی نگاہیں چاند کے اوپر اکٹھی ہوں گی۔ میں نے اس بات کو شرم و حیا کے خلاف پایا، اس لیے میں نے آج چاند نہیں دیکھا۔

جواب

کافی تلاش  كے با وجود  ہمیں یہ واقعہ کتب احادیث و تواریخ میں نہیں مل سکا، لہذا جب تک کوئی معتبر سند نہ مل جائے، اسے بیان کرنے سے احتراز کیا جائے۔ 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409100134

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں