اس واقعہ کی کیا حقیقت ہے؟
ایک دفعہ چاند کی پہلی تاریخ تھی، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں آپ کی بیٹی فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا تشریف لائی تھیں۔ پوچھا: فاطمہ! کیا تم نے چاند دیکھاہے؟ عرض کیا: اے اللہ کے نبی !میں نے چاند نہیں دیکھا۔ فرمایا:بیٹی! تم نے کیوں نہیں دیکھا؟ وہ خاموش ہو گئیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ پوچھا، اس کی کیا وجہ تھی؟ سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا نے جواب دیا: اے ابا جان! میرے دل میں خیال آیا کہ آج پہلی کا چاند ہے، سب لوگ چاند کی طرف دیکھ رہے ہوں گے، اگر میں بھی دیکھوں گی تو میری نگاہیں اور غیر محرم مردوں کی نگاہیں چاند کے اوپر اکٹھی ہوں گی۔ میں نے اس بات کو شرم و حیا کے خلاف پایا، اس لیے میں نے آج چاند نہیں دیکھا۔
کافی تلاش كے با وجود ہمیں یہ واقعہ کتب احادیث و تواریخ میں نہیں مل سکا، لہذا جب تک کوئی معتبر سند نہ مل جائے، اسے بیان کرنے سے احتراز کیا جائے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144409100134
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن