حضرت عیسی علیہ السلام بندوق سے جہاد کریں گے یا تلوار سے؟
حضرت عیسی علیہ السلام اور حضرت مہدی رضی اللہ عنہ کے کفار سے معرکوں کے حوالے سے جو احادیثِ مبارکہ منقول ہیں، ان میں گھوڑوں پر اور تلواروں کے ذریعہ جہاد کا ذکر ہے، تاہم یہ جہاد گھوڑوں اور تلواروں کے ذریعے ہی ہوگا، یا اس وقت کے مناسب جدید آلات و وسائل بروئے کار لاکر ہوگا، اس کا صحیح علم اللہ سبحانہ و تعالیٰ کو ہی ہے۔ دونوں صورتوں میں نصوص کی حقانیت اپنی جگہ مسلم رہتی ہے۔ بطورِ مثال ایک نص ملاحظہ ہو:
"و عن ابن مسعود رضي الله عنه – في حديث عن زمان الدجال – قال: فَجَاءَهُمْ الصَّرِيخُ أنَّ الدَّجَّالَ قَدْ خَلَفَهُمْ فِي ذَرَارِيِّهِمْ فَيَرْفُضُونَ مَا فِي أَيْدِيهِمْ وَيُقْبِلُونَ فَيَبْعَثُونَ عَشَرَةَ فَوَارِسَ طَلِيعَةً، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ( إِنِّي لَأَعْرِفُ أَسْمَاءَهُمْ وَأَسْمَاءَ آبَائِهِمْ وَأَلْوَانَ خُيُولِهِمْ، هُمْ خَيْرُ فَوَارِسَ عَلَى ظَهْرِ الْأَرْضِ يَوْمَئِذٍ ) أَوْ ( مِنْ خَيْرِ فَوَارِسَ عَلَى ظَهْرِ الْأَرْضِ يَوْمَئِذٍ ). رواه مسلم (2899 )."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201935
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن