کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےحضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو طلاق دی تھی؟
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو طلاق دیناکسی بھی روایت سے ثابت نہیں ہے۔ تاہم ایک موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی تمام ازواجِ مطہرات کو اختیار دیا تھا کہ اگر چاہیں تو آپ علیہ السلام کی زوجیت کی نسبت کے ساتھ زندگی بسر کریں اور اس نسبت کے ساتھ جو آزمائشیں آئیں ان پر صبر کریں یا پھر عام عورتوں کی طرح زندگی گزاریں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سمیت تمام ازواجِ مطہرات نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجیت کو ترجیح دی تھی۔ فقہاء کرام اور شارحینِ حدیث نے یہ بات واضح کی ہے کہ آپ علیہ السلام کااپنی ازواجِ مطہرات کو اختیار دینا طلاق نہیں تھا۔
شرح النووی" میں ہے:
"خيرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم فلم نعده طلاقا) وفي رواية فلم يكن طلاقا وفي رواية فاخترناه فلم يعده طلاقا وفي رواية فاخترناه فلم يعددها علينا شيئا ."
(كتاب الطلاق، باب بيان أن تخييره امرأته لا يكون طلاقا إلا بالنية، ج10، ص79، دار إحياء التراث العربي)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144502101136
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن