بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 رمضان 1446ھ 28 مارچ 2025 ء

دارالافتاء

 

حضرت علي رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب سونے سے پہلے اعمال پانچ اعمال سے متعلق روایت کی تحقیق


سوال

 سوال: درج ذیل روایت بہت مشہور ہے، اس کے بارے میں بتائیے کیا یہ روایت صحیح ہے؟ 

حضور صلی اللہ علیہ وسلم  نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا: اے علی! رات کو روزانہ پانچ کام کر کے سویا کرو:

۱۔چار ہزار دینار صدقہ دے کر سویا کرو۔

۲۔ایک قرآن شریف پڑھ کر سویا کرو ۔

۳۔ جنت کی قیمت دے کر سویا کرو ۔

۴۔دو لڑنے والوں میں صلح کراکر سویا کرو ۔

۵۔ ایک حج کر کے سویا کرو۔

حضرت علي رضی اللہ عنہ  نے عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ کام کیسے ممکن ہے؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: چار مرتبہ سورہ فاتحہ پڑھنے کا ثواب چار ہزار دینار صدقہ دینے کے برابر ہے، تین مرتبہ سورہ اخلاص پڑھنے کا ثواب ایک بار قرآن شریف پڑھنے کے برابر ہے، دس مرتبہ درود شریف پڑھنے سے جنت کی قیمت ادا ہوگی، دس مرتبہ استغفار پڑھنے کا ثواب دو لڑنے والوں میں صلح کرانے کے برابر ہے، چار مرتبہ تیسرا کلمہ پڑھنے سے ایک حج کا ثواب ملے گا۔اس پر حضرت  علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا:یا رسول اللہ! اب میں روز یہی عملیات کرکے سویا کروں گا۔

جواب:

سوال میں ذکر کردہ روایت باوجود تلاش کے کسی بھی صحیح اور ضعیف سند سے کتبِ احادیث مبارکہ میں نہیں ملی، اور ذکر کردہ روایت میں جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت علی رضی اللہ عنہ کو کی گئی وصیت کا ذکر ہے، جب کہ محدثین کرام رحمہم اللہ نے لکھا ہے:حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب وصیتیں اکثر موضوع (من گھڑت) ہیں، لہذا اس روایت کو بیان کرنا اور اس کو جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرنا درست نہیں ہے۔ 

دلائل:
صحیح البخاري: (رقم الحدیث: 109، ط: دار طوق النجاۃ):

"عن سلمة، قال: سمعت النبي -صلى الله عليه وسلم- يقول: من يقل علي ما لم أقل فليتبوأ مقعده من النار".

تذكرة الموضوعات لطاهر الفتّني: (ص: 8، ط: إدارة الطباعة المنيرية):

"الثالث في كتب أحاديثها موضوعة في الكذّابين: في الخلاصة: قال الشّيخ: قد صنّف كتب في الحديث وجميع ما احتوت عليه موضوع، كما مرّ من موضوعات القضاعي ...  ومنها: وصايا علي -رضي الله عنه- كلّها موضوعة عنه سوى الحديث الأوّل، وهو: "أنت مني بمنزلة هارون من موسى غير أنّه لا نبي بعدي". قال الصّغاني: ومنها: وصايا علي -رضي الله عنه- كلّها الّتي أولها: يا علي! لفلان ثلاث علامات، وفي آخرها: النهي عن المجامعة وفي أوقات مخصوصة، كلّها موضوعة، وآخر هذه الوصايا: يا علي! أعطيتك في هذه الوصيّة علم الأوّلين والآخرين، وضعها حمّاد بن عمرو النصيبي. وقال السّيوطي في اللآلي: وكذا وصايا علي موضوعة".

الأسرار المرفوعة لملا علي القاري: (ص: 371، ط: دار الکتب، بشاور):

"وقد قال بعض المحققين: إن وصايا علي المصدّرة بياء النداء كلّها موضوعة غير قوله -عليه الصلاة والسلام-: يا علي! أنت منّي بمنزلة هارون من موسى إلّا أنّه لا نبيّ بعدي".

 

جواب

سوال   میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب  سونے سے پہلے  پانچ اعمال سے متعلق جو روایت ذکر کی گئی ہے، مذکورہ روایت ہمیں  کتبِ حدیث  میں تلاش کے باوجود نہیں مل سکی ، لہذا جب تک کسی معتبر سند  سے اس کا ثبوت نہ مل جائے اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرکے بیان کرنے سے احتراز کیا  جائے۔

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144603100603

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں