بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرت علی ؓ کو ”کرم اللہ وجہہ“ کہنے کی وجہ


سوال

حضرت علی کو کرم اللہ وجہہ کہنے کی وجہ؟

جواب

خوارج حضرت علی رضی اللہ عنہ کے نام مبارک کے ساتھ بددعا کے گندے الفاظ استعمال کرتے کہ ’’سوداللہ وجہہ‘‘ (اللہ ان کے چہرے کو سیاہ کرے)، ان کے جواب میں اہلِ سنت والجماعت حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ ’’کرم اللہ وجہہ‘‘ لگاتے ہیں۔ جس کا ترجمہ یہ ہے کہ: ’’اللہ تعالیٰ آپ کے چہرے کو معزز فرمائیں‘‘۔  (آپ کے مسائل اور ان کا حل1 /337۔ فتاویٰ رشیدیہ ۱۰۹)

نیز  امداد الفتاوی میں مذکورہ توجیہ کے ذکر کے ساتھ  حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے یہ بھی   تحریر فرماتے ہیں : 

”ایک بزرگ سے سنا تھا کہ  چوں کہ آپ رضی اللہ عنہ عہدِ طفلی میں اسلام لے آئے ، آپ کا وجہ (چہرہ) مبارک کبھی بت کے سامنے جھکا نہیں اس لیے بھی یہ کہا جاتا ہے“۔  (امداد الفتاوہ  3/374)

تاہم اس وجہ کے ذکر کرنے سے یہ لازم نہیں آتا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے علاوہ تمام صحابہ نے اسلام سے پہلے بت کے آگے سر جھکایا، بلکہ بہت سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم  کے بارے میں منقول ہے کہ انہوں نے جاہلیت میں بھی کبھی بت پرستی نہیں کی، اور شراب نوشی وغیرہ جیسے دیگر امور سے بھی اجتناب کرتے تھے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201539

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں