بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرت آدم علیہ السلام آسمان سے کیا کیا لائے تھے؟


سوال

حضرت آدم علیہ السلام  اپنے ساتھ آسمان سے کیا کیا لائے تھے؟

جواب

 تاریخ اور تفسیر کی کتابوں کے مطالعے  سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ابوالبشر سیدنا حضرت آدم علیٰ نبینا وعلیہ الصلاۃ والسلام  آسمان سے  سرزمین ِ ہند میں اترے اور جب  حضرت  آدم علیہ السلام آسمان سے تشریف لائے تو  آپ اپنے  ساتھ" حجر اسود " لا ئے  جسے آ پ نے تعمیر بیت اللہ کے وقت ایک گوشہ میں نصب فرمایا تھا ، اسی طرح  حضرت آدم علیہ السلام   " جنت سے مٹھی بھر پتے" لائے جو آپ  نے سرزمین ہند میں بکھیر دیے جس سے  ایک عمدہ قسم  کا درخت پیداہوا۔

البدایہ والنہایہ میں ہے:

"وقال السدي نزل آدم بالهند ونزل معه بالحجر الأسود وبقبضة من ورق الجنة فبثه في الهند فنبتت شجرة الطيب هناك ."

(باب خلق آدم، ج:1، ص: 89، ط: داراحیاء التراث العربي)

تفسیر ابن کثیر میں ہے:

"وقال أبو جعفر الرازي، عن الربيع بن أنس، قال: خرج آدم من الجنة للساعة التاسعة أو العاشرة فأخرج آدم معه غصنا من شجر الجنة على رأسه تاج من شجر الجنة وهو الإكليل من ورق الجنة. وقال السدي: قال الله تعالى: ‌اهبطوا ‌منها ‌جميعا فهبطوا ونزل آدم بالهند ونزل معه الحجر الأسود وقبضة من ورق الجنة، فبثه بالهند فنبتت شجرة الطيب."

(ج:1، ص: 144، ط: دارالکتب العلمیة)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144508100269

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں